پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ڈیجیٹل مردم شماری کو ناقص قرار دے دیا اور مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ کے اعتراضات دور کیے جائیں۔
کراچی میں تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ناقص ڈیجیٹل مردم شماری پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کو تحریری اعتراضات بھیجے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ناقص طریقے پر ہی مردم شماری ہونی ہے اور کسی کی ہدایت پر ایک دو صوبے کا الیکشن کسی اور سینسس پر ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں کے الیکشن نئے ڈیجیٹل ناقص سینسس پر ہوں گے تو یہ پیپلز پارٹی کو قبول نہیں ہوگا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ وفاقی حکومت، وزیراعلیٰ سندھ کے اعتراضات دور نہیں کرتی تو سندھ حکومت مردم شماری میں ساتھ نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا کہ خود جانا ہے اور اپنے طریقے سے گننا ہے اور نافذ کرنا ہے تو آئیں مردم شماری خود کریں، مردم شماری صرف الیکشن، حلقہ بندیوں کےلیے نہیں ہوتی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مردم شماری کی بنیاد پر ہر صوبے کو اس کا حق دیا جاتا ہے، ہر صوبے کو این ایف سی کے مطابق وسائل دیے جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری پہلے سے شکایت ہے کہ صوبے کو اس کا حق نہیں دیا جاتا، اس پر اگر غلط طریقہ کار اپنایا جائے گا تو ہم پرداشت نہیں کرسکتے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ پیپلز پارٹی سائنسی، حقیقی اور جائز مردم شماری کو سپورٹ کرتی ہے، اس قسم کا طریقہ کار ہم سپورٹ نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ جائز اعترضات، ایشو کی بنیاد پر نقاط سنجیدگی سے دیکھے جائیں، اس وقت بڑا مسئلہ مہنگائی ہے، لیکن جی ٹی روڈ کا ڈرامہ چلتا رہتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے، ان مسائل کو ختم کرنے کے لیے ہم سے جو ہوسکا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں، سیکیورٹی تھریٹ ہے جو بڑا مسئلہ ہے، ایسے میں خان صاحب جیسے لوگ نفرت کا ماحول لائے ہیں۔
Comments are closed.