انگلستان اور فرانس کے درمیان سفری صورتحال میں پیدا شدہ افراتفری کو فرانسیسی حکام، یونینوں اور فرانس کے آبنائے ڈورر پر واقع بندر گاہ کلیس کے حکام نے اس کی وجہ بریگزٹ کو قرار دیا ہے۔
یاد رہے گزشتہ کئی دنوں سے اس مقام پر ہزاروں تعطیلات منانے والے اور دیگر افراد کو برطانیہ سے فرانس کے راستے مین لینڈ یورپ (برطانیہ سے یورپ) جانے کے لیے طویل تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دوسری جانب برطانوی وزیر خارجہ لز ٹرس نے برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے کیے گئے بریگزٹ معاہدے کے بجائے اس کی ذمہ داری فرانسیسی حکام پر عائد کردی۔
لز ٹرس کا کہنا ہے کہ فرانس نے اس بارڈر پر مطلوبہ تعداد میں اسٹاف کا انتظام نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی۔
تاہم فرانسیسی حکام نے برطانیہ کا یہ دعویٰ ماننے سے انکار کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین سے علحیدگی کے بعد سے سخت چیکنگ کے باعث بارڈر کراسنگ پر آزادانہ نقل و حمل ختم ہوگئی ہے۔
Comments are closed.