ڈنمارک کی نگراں حکومت نے سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کو ہتھیاروں کی فراہمی پر عائد پابندی اٹھا لی۔
پابندی ہٹانے کے بعد ڈنمارک نے ‘انکار کے مفروضے’ کی پالیسی نافذ کی ہے جس کے مطابق تینوں ممالک کو ہتھیاروں کی برآمدات کی اجازت اس وقت دی جائے گی جب ناقابل تردید طور پر ثابت ہوجائے کے یہ ہتھیار شمالی شام اور یمن کے تنازعات میں استعمال نہیں ہوں گے۔
پچھلے ہفتے پارلیمنٹ کو لکھے گئے خط میں حکومت نے کہا کہ وہ فرانکو۔جرمن۔اسپین معاہدے میں شامل ہونا چاہتی ہے۔
اس معاہدے میں شامل ہونے کی وجہ سے اسے سعودیہ، ترکیہ اور یو اے ای کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی ہٹانا ہوگی۔
فرانکو۔جرمن۔اسپین معاہدہ ہتھیاروں کی برآمدات کو ریگولیٹ کرنے والا معاہدہ ہے جو یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے ہتھیاروں کی برآمد کے قانون کے مطابق ہے۔
Comments are closed.