امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس کی وفاقی جیل میں گزشتہ 20 سال سے قید اپنی بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے تیسری اور الوداعی ملاقات کے بعد ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے پلانو کی مسجد میں منعقدہ اجتماع میں شرکت کی۔
اس موقع پر اپنی بہن سے ملاقات کی روداد سناتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی آبدیدہ ہوگئیں جبکہ کئی افراد بھی شدت غم سے رو پڑے۔
پاکستانی امریکی کمیونٹی اور دیگر اقوام کے مسلمانوں سے خطاب کے دوران ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ جس تشدد اور قید و بند کی صعوبتوں سے گزری ہیں اس میں اس کا زندہ رہنا ہی معجزہ ہے اور میں نے جیل میں آخر کار ظالم اور مظلوم کو ایک ہی چھت تلے دیکھا۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے امریکی مسلمانوں سے ڈاکٹر عافیہ کیلئے مالی قانونی اور اخلاقی مدد فراہم کر نے کی اپیل کی۔ مسجد میں منعقدہ اس اجتماع میں موجود پاکستانی امریکنز اس گفتگو سے کافی دکھی نظر آئے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کا ویزا دلوانے میں وزیر اعظم شہباز شریف نے بہت مدد کی جس پر انہوں نے وزیراعظم سے تشکر کا اظہار کیا۔ مسجد میں ہونے والے اجتماع سے جماعت اسلامی کے سنیٹر مشتاق احمد اور ممتاز عالم یاسر قاضی نے بھی خطاب کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ کو کراچی سے اغوا کیا گیا اور ان کے حوالے سے میڈیا اور وکی پیڈیا پر جو معلومات گردش کرتی رہی ہیں وہ اسی ذریعہ کی ہیں جس نے گرفتار کیا، پابند و سلاسل کیا اور 86 سال قید کی سزا سنائی۔
سنیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم مل کر پوری قوت کے ساتھ آواز اٹھائیں تاکہ حکومتیں ایک مظلوم عورت کو رہا کرنے پر مجبور ہوجائیں۔
Comments are closed.