چیئرمین فارن ایکسچینج کمپنیز ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ افغانستان کا راستہ ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں بات چیت کرتے ہوئے ملک بوستان نے کہا کہ میں نے مفتاح اسماعیل، اسحاق ڈار اور گورنر اسٹیٹ بینک کو بھی کہا تھا کہ ہمارا بہت بڑا مسئلہ افغان ٹرانزٹ ہے۔
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ افغان ٹرانزٹ ہماری معیشت کو ختم کر رہا ہے اور ہمارے ریزرو کو خالی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اسحاق ڈار کو بتایا تھا کہ جنوری کا پہلا افغان ٹرانزٹ 3 ہزار کنٹینر سے بڑھ کر 15 ہزار کنٹینرز پر چلا گیا ہے۔
ملک بوستان نے کہنا تھا کہ ہمارے امپورٹر مافیا نے اس لیے افغانستان کے راستے کا انتخاب کیا ہے کیونکہ افغانستان ڈیوٹی فری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان کو ماہانہ 2 ارب ڈالر کا سامان جاتا ہے اور ان ڈالرز کے حصول کیلئے امپورٹرز ہنڈی، حوالہ اور بلیک مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں۔
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ اس مارکیٹ پر روک لگانا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے ورنہ مارکیٹ میں استحکام کیلئے جو بھی اقدامات کیے جائیں گے دھرے کے دھرے رہ جائیں گے۔
Comments are closed.