چیئرمین فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پہلے لوگ ڈالر خریدنے کیلئے آتے تھے، اب دو دن سے لوگ ڈالر بیچنے کیلئے آ رہے ہیں، لیکن کوئی خریدنے والا نہیں ہے، ڈالر کی بلیک مارکیٹ انڈر گراؤنڈ ہوگئی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ملک بوستان نے کہا کہ ایکسچینج کمپنیوں سے متعلق اقدام درست ہے، دبئی میں بھی 170 سے 65 کمپنیاں رہ گئی ہیں، اچھی ایکسچینج کمپنیوں کو رہنے دیا جائے، ایکسچینج کمپنیاں سال کا 6 ارب ڈالر لا رہی ہیں، اے کیٹیگری والی ایکسچینج کمپنیز کو سہولتیں دی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ سٹے باز اونچے ریٹ پر ڈالر خرید کر اسمگل کر رہے تھے۔
پروگرام میں شریک معاشی تجزیہ کار خرم شہزاد نے کہا کہ جو قدم آج لیا گیا یہ بہت پہلے لینا تھا، بینکس کو اس بزنس میں آنا چاہیے، اس کے فائدے بہت زیادہ ہیں، ہم ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلے ہیں۔
سینئر صحافی مہتاب حیدر نے کہا کہ اسٹرکچرل مسائل وہیں پر کھڑیں ہیں، آئی ایم ایف بھی یہی کہہ رہا ہے، انفارمیشن منسٹر نے کہا بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گے۔
Comments are closed.