بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ڈائناسور کی قدیم ترین نسل کی باقیات دریافت

افریقہ کے ملک زمبابوے سے ڈائناسور کی قدیم ترین نسل کی باقیات دریافت ہوئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، افریقی ملک زمبابوے سے نئی دریافت ہونے والی باقیات سے یہ معلوم ہوا ہے کہ دنیا میں 23 کروڑ سال قبل لمبی گردن، تیز دھار دانت اور لمبی دم والے ڈائنوسار موجود تھے۔

افریقاسے دریافت ہونے والی ڈائناسور کی یہ باقیات مبائریسورس راٹھی نامی ڈائناسور کی ہیں جس کا تعلق اب تک دریافت ہونے والی ڈائناسور کی نسلوں میں سے سب سے قدیم ترین نسل سے ہے۔

ورجینیا ٹیک کالج آف سائنس کے ڈاکٹر کرسٹوفر گرِفن کا کہنا ہے کہ مبائریسورس راٹھی کی دریافت قدیم ترین ڈائناسور کی باقیات کے ریکارڈ میں موجود اہم ارضیاتی خلاء کو پُر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا  کہ تقریباً 23 کروڑ سال قبل ٹریسِک پیریڈ کی کارنیئن اسٹیج سے تعلق رکھنے والے قدیم ترین ڈائناسور کی باقیات انتہائی نایاب ہیں اور دنیا کے چند مقامات سے برآمد ہوئی ہیں جن میں شمالی ارجنٹینا، جنوبی برازیل اور بھارت شامل ہیں۔

شمالی زمبابوے سے دریافت ہونے والے مبائریسورس راٹھی کی باقیات میں اس کے ہاتھوں اور کھوپڑی کے کچھ حصے موجود نہیں۔

ان باقیات کے تجزیے سے یہ پتہ چلا ہے کہ یہ مبائریسورس راٹھی دو ٹانگوں پر چلتا تھا، اس کا سر نسبتاًچھوٹا اور اس کے دانت چھوٹے، تیز دھار اور تکون تھے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.