چین کے وزیر دفاع لی شینگ فو کا کہنا ہے کہ چین ویتنام کے ساتھ اعلیٰ سطح کے عسکری رابطے اور تعاون کیلئے تیار ہے۔
بیجنگ میں اپنی ویتنامی ہم منصب سے ملاقات میں لی شینگ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی صورتحال ابتر اور گنجلک ہو رہی ہے جس کے ساتھ ہی ایشیا پسیفک خطے کو سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور ویتنام کو اشتراکیت کے سفر میں ایک ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک اپنے اسٹریٹجک مفادات کا تحفظ کریں اور علاقائی امن و استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
چینی وزیر دفاع نے کہا کہ دونوں ممالک کی افواج کے درمیان بہتر تعلقات قائم ہوچکے ہیں جنہیں چینی فوج اگلے مرحلے پر لے جانے کیلئے تیار ہے۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے کہ جب طیارہ بردار امریکی بحری بیڑہ یو ایس ایس رونلڈ ریگن اتوار کو ویتنامی پورٹ دانانگ پر لنگرانداز ہوا۔
ویتنام جنگ کے اختتام کے بعد حیرت انگیز طور پر یہ تیسرا موقع ہے جب امریکی طیارہ بردار بحری بیڑہ ویتنام آیا ہے۔
خیال رہے کہ پچھلے چند ہفتوں کے دوران چینی وزیر دفاع نے جنوبی افریقا کے دفاع فورسز کمانڈر اور تھائی لینڈ کے آرمی چیف سے ملاقات کی ہے۔
Comments are closed.