بیجنگ: رشوت لینے کے الزام میں چینی سرکاری اثاثہ جات انتظامیہ کمپنی کے سابق سربراہ کو پھانسی دے دی گئی۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق چائنا ہارونگ اثاثہ انتظامیہ کمپنی کے صدر شی جنپنگ کمپنی کی زیرقیادت طویل عرصہ سے چلنے والی اینٹی گرافٹ مہم میں بدعنوانی کے مرتکب ہزاروں عہدیداروں میں شامل تھے۔
انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ نے جنوری میں فیصلہ سنایا ہے کہ سزائے موت کا جواز پیش کیا گیا ہے کہ لائ نے سرمایہ کاری کرنے ، تعمیراتی معاہدے کی پیش کش کرنے ، ترقیوں میں مدد دینے اور دیگر احسانات فراہم کرنے کے لئے بہت زیادہ رشوت لی ہے۔
عدالت نے کہا کہ لائ نے ایک دہائی کے دوران 1.8 بلین یوآن (260 ملین ڈالر) طلب جمع کیے۔ اُن کی رشوت 600 ملین یوآن (93 ملین ڈالر) سے تجاوز کرگئی ہے۔ مجرم 25 ملین سے زائد یوآن (million 4 ملین ڈالر) کا غبن کرنے اور پہلی بیوی کی موجودگی کے باوجود دوسری شادی کرنے کا بھی متکب ہوا ہے۔
واضح رہے کہ چینی عدالتوں کی جانب سے ملنے والی سزائے موت کو دو سال کے لئے معطل کیا جاتا ہے اور عام طور پر مجرمان کو عمر قید کی سزا دی جاتی ہے۔ دوبارہ مہلت ملنے کے امکانات کے بغیر سزائے موت بہت کم ملتی ہے۔
The post چین: رشوت لینے کے جرم میں کمپنی کے مالک کو پھانسی کی سزا appeared first on Urdu News – Today News – Daily Jasarat News.
Comments are closed.