2021ء میں چین کے 29 صوبوں اور دیگر علاقوں سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق کئی دہائیوں بعد بچوں کی کم ترین پیدائش ریکارڈ کی گئی۔
دس صوبوں میں سے صرف 6 میں 5 لاکھ سے زائد بچوں کی پیدائش ہوئی۔
غیر ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق چین کے صوبے ہونان میں 60 سال بعد 5 لاکھ سے کم بچے پیدا ہوئے۔
اسی طرح ہینان صوبے میں 1978 کے بعد سے اب تک پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ 8 لاکھ سے کم بچے پیدا ہوئے۔
جیانگ زی صوبے میں 72 سال بعد یہ پہلا موقع ہے کہ سالانہ پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد 4 لاکھ سے کم رہی۔
چین کی آبادی میں اضافے کی شرح واضح طور پر کم ہوئی ہے اور توقع ہے کہ 2025 تک یہ منفی میں چلی جائے گی۔
یہ بات ملک کے نیشنل ہیلتھ کمیشن میں آبادی اور امور خانہ داری کے سربراہ یانگ وینزہوانگ نے ایک سالانہ کانفرنس میں بتائی۔
سینٹر فار چائنا کے ریسرچر ہوانگ وینزہینگ نے کہا کہ یہ پیشگوئی کی جاسکتی ہے کہ چین میں پیدائش کی شرح اگلی ایک صدی تک سکڑتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ درجے کے شہروں میں پیدائش کی شرح مسلسل کم ہوگی۔
Comments are closed.