جمعہ 18؍ذوالحجہ 1444ھ7؍جولائی 2023ء

چین: باپ نے 22 برس بعد مغوی بیٹے کو تلاش کرلیا

ایک چینی شہری نے 22 برس قبل اغوا ہوجانے والے اپنے بیٹے کو گھر سے 560 میل دور واقع ایک شہر سے بلآخر تلاش کرلیا۔

بتایا جاتا ہے کہ 9 اکتوبر 2001 کو لی وزے نامی شخص چین کے صوبے ہونان کے شہر یوئے یانگ میں واقع اپنے گھر سے یہ جانے بغیر نکلا کہ وہ آخری بار اپنے بیٹے کو دیکھ رہا ہے اور اب دو عشروں سے زیادہ وقت تک اسے دیکھ نہیں سکے گا۔ 

جس وقت وہ اپنے گھر سے نکلا تو اس کا 4 سالہ بیٹا یو چو آن پڑوس کی ایک خاتون کی نگرانی میں کھیل رہا تھا۔ اس واقعے کے بعد مذکورہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اسٹریٹ پر اسے ایک مشکوک شخص ملا تھا جس نے اس کی توجہ ہٹنے پر دھوکے سے بچے کو اغوا کرلیا۔ 

اس واقعہ کے بعد لی وزے بکھر کر رہ گیا لیکن اس نے ہمت نہ ہاری اور بیٹے سے دوبارہ ملنے کی امید کبھی ترک نہ کی۔

اس نے فوری طور پر بچے کی ایک تصویر لیکر یوئے یانگ شہر کے گرد نواح میں نکل پڑا، ٹریفک میں لوگوں کو روک کر انہیں تصویر دکھا کر بچے کے بارے میں معلومات جمع کرنے کی کوشش کرتا رہا۔

اس طرح کئی برس گزر گئے لیکن لی وزے نے ہمت نہ ہاری اور بچے کو ڈھونڈنے کی کوشش جاری رکھی۔ 20 برس کے دوران وہ چین بھر کے سیکڑوں شہروں میں گیا اور 300 سے زیادہ پولیس اہلکاروں سے ملا جن میں سے بعض بہت ہی زیادہ تعاون اور مدد کرنے والے تھے۔

تاہم سال رواں تک وہ مایوس ہی گھر لوٹتا۔ لی وزے کی جمع پونجی اس کے اس طرح کام آئی کہ اس نے ایک جدید چہروں کی شناخت کرنے والا سافٹ ویئر حاصل کیا، جسے پولیس نے ممکنہ طور پر مشابہت رکھنے والے اور عمر کے ماڈل کی بنیاد پر بچے سے ملتے جلتے لوگوں کی تلاش کے لیے استعمال کیا۔

اس دوران اس سال کے اوائل میں اسے بتایا گیا کہ شینزان میں ایک 26 سالہ لڑکے کا ڈین این اے مکمل طور پر اس سے میچ کرگیا ہے، جس کے بعد دوسرا ڈی این اے ٹیسٹ ہوا، جس سے اس کی مکمل تصدیق ہوگئی۔

اس سے قبل اس نے چین بھر میں پمفلٹ اور دیگر مواد پوسٹ کر رکھے تھے جبکہ وہ ٹی وی شوز، ریڈیو براڈ کاسٹ کو استعمال کرنے کے ساتھ آن لائن بھی متحرک تھا۔ اس طرح اس کی کوششیں رنگ لائیں اور اس کا بیٹا اسے مل گیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.