چینی اسکینڈل کیس میں پیش رفت ہوئی ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ نے کیس کا عبوری چالان منظور کر کے سیشن جج کو ارسال کر دیا، چالان میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کیس میں 2 ملزمان باپ بیٹا نامزد ہیں۔
عدالت کی جانب سے منظور کیئے گئے چالان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شوگر مافیا نے سٹہ بازوں اور مل مالکان سے مل کر 110 ارب روپے کمائے، اس مافیا اور سٹے بازوں نے کراچی میں 16 واٹس ایپ گروپ بنا رکھے تھے، سٹہ مافیا دھوکے بازی سے چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کر رہی تھی۔
چالان کے مطابق شوگر مافیا نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے چینی کی ایکس مل قیمت میں تیزی سے اضافہ کیا، ملزمان نے چینی کا مصنوعی بحران پیدا کر کے عوام سے 110 ارب روپے کا فراڈ کیا، شوگر مافیا کے کراچی سے 23 سٹے باز پنجاب کے سٹے بازوں سے رابطے میں تھے۔
چالان میں کہا گیا ہےکہ کراچی اور پنجاب کے سٹے بازوں نے مل کی چینی کی قیمتوں پر سٹہ کھیلا، ملزمان نے چینی کا مصنوعی ڈیمانڈ اینڈ سپلائی گیپ پیدا کیا، شوگر مافیا اور ملز مالکان کو قیمت ادا کرنے کے باوجود چینی گوادم سے باہر نہیں لاتے تھے، چینی اسکینڈل میں ایجنٹ اور سٹے بازوں کے ساتھ شوگر ملز مالکان بھی ملوث ہیں۔
چالان کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزمان کا مختلف بینکوں سے ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے، ملزمان کے زیرِ استعمال الیکٹرانک اشیاء کا فرانزک بھی کرایا جا رہا ہے، جس کی رپورٹ کا انتظار ہے، کیس میں 2 ملزمان باپ بیٹا محمد جلیل اور محمد بلال نامزد ہیں۔
Comments are closed.