بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

چیمپئنز ٹرافی کی شکل میں بریک تھرو ملا ہے، رمیز راجا

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ  (پی سی بی) رمیز راجا کا کہنا ہے کہ چیمپینز ٹرافی کی میزبانی کے لیے بہت کام کرنا ہے، پچز بہتر کرنی ہیں، گراؤنڈ بہتر کرنا ہے، تمام اسٹیڈیمز کو وائی فائی سے آراستہ کریں گے، چیمپئنز ٹرافی کی شکل میں بریک تھرو ملا ہے، ہم انفرادی طور پر اس کی میزبانی کریں گے۔

رمیز راجا نے آن لائن پریس کانفرنس کے دوران پاکستان میں میچز کی میزبانی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ فینز ہماری کرکٹ کی شہ رگ ہیں، ایشیا کپ بھی پاکستان میں ہونا ہیں، چھیانوے کے بعد ایک بڑا ایونٹ ملا ہے، انجوائے کریں۔

انہوں نے کہا کہ دوسروں کو کیا ملا یہ جانے دیں، سب کچھ ہر کسی کی خواہشات کے مطابق نہیں ہوتا، بہت سی چیزیں دیکھنا ہوتی ہیں، میں کسی چیز کا کریڈیٹ نہیں لے رہا، ہمیں ابھی بہت کام کرنے ہیں، میرے آنے یا جانے سے فرق نہیں پڑنا چاہیے، یہ بڑا ایونٹ ہے، بطور بورڈ کام کرنا ہوتا ہے،  پچھلے آٹھ سال سے جو چھوٹے چھوٹے قدم لے رہے تھے یہ سب اس کا نتیجہ ہے۔

رمیز راجا نے کہا کہ قائد اعظم ٹرافی میں وکٹوں کے مسائل اور متعدد ڈراز پر پریشان ہوں، مجھے یہ مسائل ورثے میں ملے ہیں، مجھے چیزیں شروع سے کرنا پڑ رہی ہیں، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ کس حال میں کرکٹ چھوڑ کر گئے ہیں لوگ۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف پی ایس ایل کی وجہ سے نہیں ہوا، اس میں بہت سے لوگوں کا کردار ہے، ہم ان چند ملکوں میں سے ہیں جو اکیلے ٹورنامنٹ کرارہے ہیں، بڑے ٹورنامنٹ کرانے ہیں تو ٹیم کو بھی اچھا پرفارم کرنا ہوگا۔

رمیز راجا نے کہا ہے کہ آئی سی سی میں کیس رکھنا آسان نہیں، جو رائے بنی ہوئی تھی اس کو تبدیل کرنا مشکل تھا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے فیصلوں کے بعد ہم کافی جذباتی تھے جس کے بعد دنیا کو ہمارے جذبات کا اندازہ ہوا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی دستبرداری کے بعد تھوڑی مشکل ہوئی تھی مگر ہم نے خود کو منوایا۔

رمیز راجا کا کہنا تھا کہ افغانستان کرکٹ کے معاملے پر کنفیوژن تھی جس کی وجہ سے ان کو میٹنگ میں شریک نہیں ہونے دیا گیا، فنڈنگ متاثر نہیں ہوگی، کمرشل لحاظ سے دو طرفہ سیریز کی بجائے سہ فریقی سیریز زیادہ اہم ہوچکی ہیں۔

رمیز راجا نے کہا کہ پاک بھارت دو طرفہ سیریز فی الحال تو مشکل ہے، بھارت کی وجہ سے سب نہیں ہوتا، کچھ ہم بھی ہیں، بین الاقوامی ٹورنامنٹس سے دستبردار ہوجانا اتنا آسان نہیں ہوتا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ورلڈ کرکٹ میں پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، آئی سی سی کو بھی اندازہ ہے کہ پاکستان کافی محنت کر رہا ہے، سمجھتا ہوں کہ ٹیسٹ کرکٹ پر ہمیں اور بھی فوکس کرنا ہے۔

کسی کی دستبرداری کا خدشہ نہیں، آئی سی سی میں اس پر کافی بحث ہوئی اور پھر ایونٹ کا فیصلہ ہوا، بہت سی چیزیں پہلے ہوجانی چاہیے تھیں، ہمیں انفرا اسٹرکچر بہتر کرنا ہے۔

انہوں نے پاکستان میں سیکیورٹی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے اب تسلیم کیا ہے کہ یہاں سیکیورٹی بہترین ہے، ریلیکس ماحول میں کرکٹ ہونی چاہیے، سیکیورٹی کا مطلب سب کچھ بند کردینا نہیں ہوگا، آزاد ماہرین کہتے ہیں کہ پاکستان میں ای پی ایل اور فارمولا ون سے بہتر سیکیورٹی ہے۔

رمیز راجا کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں ورلڈ کپ کے لیے پلان ہے، بہت جلد بتاؤں گا کہ ہمیں کیسے کام کرنا ہے۔

انہوں نے بابر اعظم سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم نے شاندار کپتانی کی ہے، ٹیم کو بہترین انداز میں چلایا۔

رمیز راجا نے کہا کہ بلینک چیک کے بارے میں جلد خبر دیں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.