سابق وزیرِ اعظم اور صدرِ پاکستان مسلم لیگ ن، میاں محمد شہبازشریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کو رہا کرنے پر ردّ عمل کا اظہار کیا ہے۔
شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لاڈلے کی سزا معطل ہوئی ہے ختم نہیں ہوئی، چیف جسٹس کا ’گُڈ ٹو سی یو‘ اور ’وشنگ یو گڈ لک‘ کا پیغام اسلام آباد ہائیکورٹ تک پہنچ گیا، فیصلہ آنے سے پہلے ہی سب کو پتہ ہو فیصلہ کیا ہوگا تو یہ نظام عدل کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔
شہبازشریف نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ سے واضح پیغام مل جائے تو ماتحت عدالت یہ نہ کرے تو اور کیا کرے؟
سابق وزیراعظم شہبازشریف نے عمران خان کی رہائی کے موقع پر اپنے بڑے بھائی، سابق وزیر اعظم، مسلم لیگ ن کے بانی، نوازشریف سے متعلق بھی بات کی ہے۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف کی سزا یقینی بنانے کے لیے مانیٹرنگ جج لگا تھا، لاڈلے کو بچانے کے لیے خود چیف جسٹس مانیٹرنگ جج بن گئے، نظامِ عدل کا یہ کردار تاریخ کے سیاہ باب میں لکھا جائے گا۔
ایکس ایپ پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایک طرف جھکے ترازو اور انصاف کو مجروح کرتا نظام عدل قابلِ قبول نہیں، خانہ کعبہ کے عکس والی گھڑی بیچ کر کھانے والے کے سامنے قانون بے بس ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چور اور ریاستی دہشتگرد کی سہولت کاری ہوگی تو عام آدمی کو انصاف کہاں سے ملے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ 9مئی ہو، جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ ہو، پولیس پر پیٹرول بم کی برسات ہو، سب معاف۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست منظور کر لی ہے۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔
Comments are closed.