جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اُن کا شکریہ ادا کیا۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ سپریم کورٹ آف پاکستان میں انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کررہے ہیں۔
بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال مندوخیل بھی شامل ہیں۔
کیس کی سماعت کے دوران گذشتہ روز الیکشن از خود نوٹس کیس میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال مندوخیل کے آنے والے فیصلے کا بھی ذکر ہوا۔
نئے اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان نے کہا کہ پہلے یکم مارچ کے عدالتی حکم کا تعین کرلیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر فیصلہ چار، تین کا ہوا تو کسی حکم کا وجود ہی نہیں۔
گزشتہ روز سامنے آنے والے 27 صفحات پر مبنی فیصلے کے اہم رکن جسٹس مندوخیل نے کہا کہ یکم مارچ کا فیصلہ کتنے ارکان کا ہے؟ یہ سپریم کورٹ کا اندرونی معاملہ ہے۔
انہوں نے اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ یہ بتادیں کہ کیا آئین 90 دنوں میں انتخابات کرانے کا تقاضہ کرتا ہے یا نہیں؟ کیا الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ منسوخ کرسکتا ہے؟
جسٹس جمال مندوخیل کے ان ریمارکس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ وہ معاملہ کلیئر کرنے پر جسٹس جمال مندوخیل کے مشکور ہیں۔
Comments are closed.