پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر محمود اشرفی نے چیف جسٹس آف پاکستان سے سوال پوچھ لیا۔
سیمینار سے خطاب میں طاہر اشرفی نے کہا کہ چیف جسٹس بتائیں شہداء کی یادگار پر حملہ کرنے والے آزاد کیوں ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ اگر موجودہ عدالتیں فیصلہ نہیں دیں گی تو آرمی عدالت فیصلہ دے گی۔
چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے کیسز کا عدلیہ نے کیا کیا؟ عدالتیں مجرموں کو سزادیں اور بےگناہوں کو رہا کرے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بےگناہ جیلوں میں ہیں اور ججز چھٹیوں پر جارہے ہیں جیسے کوئی مقدمات ہی نہیں۔ مدینہ کی ریاست میں انصاف دہلیز پر ملتا تھا۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان کو مدینہ کی طرز پر بنانا ہے تو خلفائے راشدین کے طریقوں پر چلنا ہوگا، چیف جسٹس صاحب جاتے جاتے غریبوں کو انصاف فراہم کریں تاکہ آپ کو یاد رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ فوج کے بارے میں سوشل میڈیا پر نفرت انگیز افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، پاکستان کے عوام اور پاک فوج میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے کہا کہ پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیا کے ذریعے 70 فیصد مہم بھارت سے چلائی جا رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ گزارش ہے کہ سوشل میڈیا کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، کون سی رکاوٹ ہے جو افواہیں پھیلانے والوں کو گرفتار نہیں کیا جا رہا۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ میں تو کہتا ہوں الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں، قوم کو مزید نہ الجھایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام انبیا اور ان پر نازل مذہبی کتابوں کو مانتے ہیں، سوئیڈن میں سرکار کی سرپرستی میں قرآن کی بےحرمتی کی گئی، ایسا کرنے والے عالمی امن کے دشمن ہیں۔
Comments are closed.