تحریک انصاف حکومت کے چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے فرانس میں مقیم صحافی کو ننگی گالیاں اور کھلی دھمکیاں دیں۔
شہریار آفریدی نے سفارتی عملے اور دوستوں سے کہا کہ ’اگر آپ نے اس صحافی کو رگڑا نہ دیا تو میں آپ کو نہیں چھوڑوں گا۔‘
صحافی یونس خان نے چیئرمین کشمیر کمیٹی سے سوال کیا تھا کہ انہوں نے دورۂ فرانس میں کشمیر کا مقدمہ کس کے سامنے پیش کیا تھا؟
اس پر شہریار آفریدی نے صحافی کو جواب دیا کہ وہ تو سر درد کا علاج کرانے پیرس آئے تھے۔
چیئرمین کشمیر کمیٹی کی صحافی کو دھمکیوں والی آڈیو کا فرانسیسی حکام نے نوٹس لے لیا اور تحقیقات کیں۔
فرانسیسی حکام نے صحافی یونس خان سے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر غلط باتیں کررہے ہیں، آپ محتاط رہیں۔
اس پر یونس خان نے جواب دیا کہ وہ اب خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں اور پاکستان جانے سے پہلے 10 بار سوچیں گے۔
فرانسیسی صحافی یونس خان نے 15 اکتوبر کو پیرس میں ایک تقریب کے دوران شہریار آفریدی سے یہ سوال کیا تھا کہ آپ نے بحیثیت کشمیر کمیٹی چیئرمین اپنے دورہ فرانس میں کشمیر کا مقدمہ کیسے پیش کیا؟
فرانس میں مقیم صحافی نے سینئر جرنلسٹ طلعت حسین کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ فرانسیسی حکام نے انہیں خبردار کیا ہے کہ پاکستانی وزیر ان کے بارے میں غلط باتیں کر رہے ہیں،اس لیے وہ احتیاط کریں۔
فرانسیسی حکام نے عدالت کی اجازت لے کر شہر یار آفریدی کی آڈیو کا جائزہ لیا ہے۔
Comments are closed.