جمعہ 16؍محرم الحرام 1445ھ4؍اگست 2023ء

چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر انکوائری کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی سائفر انکوائری کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت کر رہے ہیں۔

سماعت کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہماری درخواست پر 2 اعتراضات عائد کیے گئے ہیں، مرکزی اعتراض ہے کہ اسی نوعیت کی ایک درخواست پہلے سے دائر ہے۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہماری وہ درخواست بالکل الگ نوعیت کی تھی، اس پر اعتراض نہیں بنتا، ایف آئی اے نے طلب کیا تو چیئرمین پی ٹی آئی پیش ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تو نیک نیتی کے لیے کہا تھا کہ بھاگ نہیں رہے پیش ہوں گے، سائفر کا معاملہ اٹھایا ہی نہیں جا سکتا، وزیرِ اعظم کو استثنیٰ حاصل ہوتا ہے، وزیرِ اعظم اورکابینہ کے فیصلوں کو آرٹیکل 248 کے تحت استثنیٰ ہوتا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ تو کیا اب آپ ایف آئی اے کی انکوائری کو چیلنج کر رہے ہیں؟

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ جی بالکل، چیئرمین پی ٹی آئی جس دن ایف آئی اے میں پیش ہوئے اسی دن نیا نوٹس بھیجا گیا، اس سے زیادہ بدنیتی کیا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان سے 3 گھنٹے تفتیش کی گئی، اسی دن نیا نوٹس بھیج دیا گیا، ایسی کون سی بات رہ گئی تھی جو بعد میں یاد آئی اور دوبارہ نوٹس کر دیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ابھی تو ہم آپ کی درخواست کو اعتراضات کے ساتھ سن رہے ہیں، میں ریکارڈ منگوا کر دیکھ لیتا ہوں پھر اعتراضات دور کر دیتا ہوں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہماری پہلی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری کی تھی، اُس درخواست پر ہمیں اس عدالت سے ریلیف بھی نہیں ملا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.