چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی قائد کو خود سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کا علم نہیں تھا۔
پشاور میں ایڈیشنل سیشن جج آفتاب اقبال کی عدالت میں سابق رکن خیبر پختونخوا اسمبلی فوزیہ بی بی کی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ہرجانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل قاضی انور اور فوزیہ بی بی کے وکیل غفران اللّٰہ شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر عدالت میں قاضی انور ایڈووکیٹ اور فوزیہ بی بی کا مشترکہ تحریری بیان جمع کرا دیا گیا۔
فوزیہ بی بی نے اپنے بیان میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے مجھے سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے الزامات سے بری کردیا ہے، میں اپنا کیس واپس لینا چاہتی ہوں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ پارٹی قائد نے فوزیہ بی بی کی پارٹی رکنیت بحال کر دی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو خود سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کا علم نہیں، اُنہوں نے تو فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پر صرف پریس کانفرنس کی۔
قاضی انور نے مزید کہا کہ رپورٹ اس وقت کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور نعیم الحق نے تیار کی تھی، نعیم الحق وفات پاچکے اور پرویز خٹک پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس کوئی شواہد نہیں، فوزیہ بی بی پی ٹی آئی کی قابل احترام رکن ہے۔
سابق ایم پی اے فوزیہ بی بی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ہرجانے کا کیس کیا تھا، عدالت نے پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف کیس نمٹا دیا۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے فوزیہ بی بی پر سینیٹ الیکشن 2018ء میں ووٹ بیچنے کا الزام لگایا تھا۔
Comments are closed.