وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی جانب سے جو لہرایا گیا تھا وہ سائفر نہیں خالی کاغذ تھا، اس کاغذ پر پھر جھوٹے بیانیے بنائے گئے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ اعظم خان کا بیان انتہائی اہم ہے، وزارت عظمیٰ امانت تھی جس کی سابق وزیراعظم نے خلاف ورزی کی، ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی سرکاری دستاویزات کا کیس بنا۔
خرم دستگیر نے کہا کہ سائفر کے متن کی بنیاد پر پبلک کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہیں ہوتا، سائفر بطور امانت دی گئی تھی پبلک کیا ہے تو یہ خیانت ہے، وزیراعظم کا یہ کام نہیں تھا کہ خفیہ دستاویز پبلک کرتے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ اعظم خان کی یہ ذمہ داری ضرور تھی کہ سائفر واپس لیتے، اصل ذمہ داری اس پر عائد ہوتی ہے جس نے آئین کے تحت حلف اٹھایا، اس معاملے کو آنے والے تمام وزرائے اعظم کیلئے سابق وزیراعظم جمہوری اداروں اور پی ایم ہاؤس کی توقیر ختم کرکے گئے۔
خرم دستگیر نے مزید کہا کہ سائفر کے مندرجات اہم نہیں اہم یہ ہے کہ وہ سیکرٹ تھا، سابق وزیراعظم نے قوم کو گمراہ کیا کہ امریکا نے حکومت بدلی۔
Comments are closed.