پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کا فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے، چیئرمین پی ٹی آئی اور جماعت کا 9 مئی واقعات سے کوئی تعلق نہیں۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کم و بیش 180 مقدمات جعلی اور انتقام پر مبنی ہیں، انتقامی سیاست کے بجائے آئین و جمہوریت اور بنیادی حقوق بحال کیے جائیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف 9 مئی واقعات میں درج مقدمہ میں ضمانت کا فیصلہ جاری کیا تھا۔
جج محمد ہارون نے تھانہ کھنہ میں درج کیس میں ضمانت کا فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کارکنوں کو اُکسانے کے الزام پر چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی پر الزام ہے کہ انہوں نے کارکنان کو ویڈیو پیغام اور ٹوئٹس کے ذریعے اُکسایا۔
عدالت نے قرار دیا کہ گرفتاری کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کے ٹوئٹ یا ویڈیو پیغام کاثبوت موجود نہیں، ذہن اخذ نہیں کرسکتا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے خود کو ہائیکورٹ سے گرفتاری کی چال چلی۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر 180 سے زائد ایک ہی نوعیت کے مقدمات درج ہیں، مقدمات سے پراسیکیوشن کی بدنیتی کو رد نہیں کیا جاسکتا۔
عدالت نے فیصلہ سنایا کہ دیگر شریک ملزمان کی طرح چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت بھی کنفرم کی جاتی ہے۔
Comments are closed.