چیئرمین پی ٹی آئی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہو گئے، وہ اپنے وکلاء کے ساتھ کمرۂ عدالت میں موجود ہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق چیئرمین پی ٹی آئی کی کی سیشن کورٹ ایک روز کے لیے جوڈیشل کمپلیکس منتقلی کی درخواست پر سماعت کر رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔
بیرسٹر گوہر چیئرمین نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف ایٹ سے متعلقہ کورٹ جوڈیشل کمپلیکس منتقل کرنی ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ان سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے اس سے متعلق چیف کمشنر کو درخواست دی ہے؟
بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ وقت کم تھا، ہم چیف کمشنر کو درخواست نہیں دے سکے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہائی کورٹ از خود عدالت منتقل نہیں کر سکتی، یہ چیف کمشنر کو ہی کرنا ہے۔
وکیل نے کہا کہ ہم نے درخواست دی تو یہ نہ ہو کہ وہ عدالت کی منتقلی نہ کریں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ عدالت ان سے کہہ دیتی ہے، وہ کر دیں گے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ درخواست گزار کے وکلاء آج چیف کمشنر کو درخواست دیں گے، چیف کمشنر اس سے متعلق درخواست پر فیصلہ کریں گے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا کہ ابھی یہ درخواست نمٹا رہے ہیں، آپ کی درخواست پر آپ کے خلاف فیصلہ آئے تو آپ دوبارہ درخواست دائر کر سکتے ہیں۔
اس سے قبل جب چیئرمین پی ٹی آئی اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تو ان کی گاڑی عمارت میں داخل ہونے کے بعد ہائی کورٹ کے داخلی راستے بند کر دیے گئے۔
اس موقع پر پولیس نے وکلاء اور سائلین کو ہائی کورٹ میں داخل ہونے سے روک دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت منتقلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں آج سیشن کورٹ ایک روز کے لیے جوڈیشل کمپلیکس منتقل کرنے کی ان کی درخواست پر سماعت ہو رہی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائی کورٹ نے 7 مقدمات میں آج (12 جون) تک حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیکیورٹی خدشات پر پہلے بھی ایک روز کے لیے سیشن عدالت جوڈیشل کمپلیکس منتقل ہوئی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا اپنی درخواست میں مؤقف ہے کہ ابھی تک اسلام آباد کچہری سیکٹر ایف ایٹ سے نئے جوڈیشل کمپلیکس میں منتقل نہیں ہو سکی۔
درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث ایف ایٹ کچہری میں پیش نہیں ہو سکتا، 7 مقدمات میں ضمانت کے لیے سیشن کورٹ سے رجوع کرنا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی سے متعلقہ 6 مقدمات اور 1 توشہ خانہ جعل سازی کے مقدمے میں عدالت سے رجوع کریں گے۔
انہوں نے اپنی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سیشن کورٹ ایک روز کے لیے جوڈیشل کمپلیکس منتقلی کی ہدایت کی جائے ۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے چیف کمشنر، آئی جی اسلام آباد اور دیگر کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔
Comments are closed.