ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر دلائل آج بھی نہ ہو سکے۔
اسلام آباد کے سول جج قدرت اللّٰہ کی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران اسپیشل پروسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی عدالت طلب کیا جائے، اگر عدالت طلب نہیں کرنا تو اڈیالہ جیل میں جیل ٹرائل چلایا جائے، سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو نوٹس کر دیں، میں بھی چیف کمشنر سے درخواست کروں گا۔
جج نے ریمارکس دیے آپ درخواست دے دیں خاور مانیکا کو بھی طلب کر لیتے ہیں، خاور مانیکا ہی عدالت کو بتائیں گے کہ طلاق کب دی؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ میری اعلیٰ عدلیہ میں مصروفیات ہیں، اس کے بعد نہیں آ سکوں گا۔
سماعت میں وقفے کے بعد وکیل صفائی شیر افضل مروت نے پیش ہو کر کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کیس ہی جھوٹا ہے، کدھر ہے دوسرا نکاح نامہ؟ اگر مولوی نے دوسرا نکاح پڑھوایا ہے تو دوسرا نکاح نامہ عدالت میں پیش کردیں، مدعی کو تو چیئرمین پی ٹی آئی کی طلاق کی تاریح بھی نہیں معلوم۔
جج نےریمارکس دیے اگر چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت مدعو کرلیا جائے تو آپ کو کوئی اعتراض تو نہیں؟ وکیل صفائی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
جج کی جانب سے جمعہ تک سماعت ملتوی کرنے پر وکیل صفائی نےکہا کہ میں جمعے کو عدالت پیش نہیں ہو سکتا، مصروفیات ہیں، آپ اتنی چھوٹی تاریخ دے رہے ہیں ایسا معلوم ہو رہا ہے جیسے آپ بھی ملے ہوئے ہیں، میں نے بیرون ملک جانا ہے۔
کیس کی سماعت 4 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔
Comments are closed.