پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) الیکشن کمشنر اور قائم مقام چیئرمین احمد شہزاد فاروق رانا نے مینجمنٹ کمیٹی کے نامزد کردہ ریجنز اور 2 ڈپارٹمنس کو تبدیل کرکے نیا بورڈ آف گورنرز تشکیل دے دیا ہے، جس کے بعد چیئرمین پی سی بی کے انتخاب کا معاملہ پیچیدہ اور قانونی جنگ کی نذر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
پی سی بی الیکشن کمشنر کی جانب سے جاری کردہ نئے بورڈ آف گورنرز (بی او جیز) میں لاڑکانہ، ڈیرہ مراد جمالی، بہاولپور اور حیدرآباد ریجنز کے صدور شامل کیے گئے ہیں جبکہ ڈپارٹمنٹس میں واپڈا اور کے آر ایل کی جگہ اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کو شامل کیا گیا ہے۔
سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کو بی او جی میں برقرار رکھا گیا ہے۔
پیٹرن کے نمائندوں میں ذکاء اشرف اور مصطفیٰ رمدے کا نام بی او جیز ممبران کی فہرست میں شامل ہے۔
اس سے پہلے سابق چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی نے 20 جون کو چارج چھوڑنے سے پہلے نئے بورڈ آف گورنرز کے نمائندوں کا اعلان کیا تھا جس میں کراچی، لاہور، پشاور اور راولپنڈی ریجنز کو بورڈ آف گورنرز کا حصہ بنایا گیا تھا۔
پی سی بی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمشنر احمد فاروق شہزاد رانا نے 2014 کے آئین کے مطابق مینجمنٹ کمیٹی کی مدت مکمل ہونے پر گورننگ بورڈ تشکیل دیا ہے۔
الیکشن کمشنر نے نوٹیفکیشن وزارت بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کے نوٹیفکیشن کے مطابق جاری کیا۔
پی سی بی کے مطابق وزارت کی جانب سے 20 جون کو مینجمنٹ کمیٹی کے تحلیل ہونے کا نوٹیفکیشن ملا۔
نئے بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی کے بعد نئے چیئرمین پی سی بی کے لیے انتخابات 27 جون کو ہوں گے۔
Comments are closed.