سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش ہونے سے روک کر وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے اختیارات سے انحراف کیا ہے۔
اپنے بیان میں رضاربانی نے کہا کہ ایگزیکٹو کو تجویز کیا جاتا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا آرڈر واپس لے، اسپیکر اس بڑی خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔
سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ ایک سپریم ادارہ ہے، وفاقی پارلیمانی طرز حکومت میں پارلیمانی احتساب ایک اہم جز ہے، ایگزیکٹو بشمول وزیر اعظم کو یہ اختیار نہیں کہ وہ کسی کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش ہونے سے روکے۔
رضا ربانی نے کہا کہ وزیر اعظم کو یہ اختیار نہیں کہ وہ پارلیمنٹ میں طلب کسی شخص کی جگہ کسی اور کو نامزد کرے، چئیرمین نیب کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش ہونے سے روک کر وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے اختیارات سے انحراف کیا ہے، کمیٹی پر صرف اسپیکر یا چئیرمین کا کنٹرول ہوتا ہے، کوئی اور اس پر کنٹرول نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اقدام نے نیب کی آزادی پر مزید سوالات اٹھا دیے ہیں، ایگزیکٹو کو تجویز کیا جاتا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا آرڈر واپس لے اور اسپیکر اس بڑی خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔
Comments are closed.