پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے اُمید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ورلڈکپ میں جیتے گا، انہوں نے پاکستان کو آسٹریلیا میں کیسے کھیلنا ہے؟ اس کے بھی گُر بتا دیے۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ بیٹنگ کے لحاظ سے آسٹریلیا میں ہمارے لیے ایک مشکل امتحان ہوتا ہے تکنیکی طور پر بیٹرز کو اپنے بیٹ کی اسپیڈ کو تیز کرنا ہوگا کیونکہ گیند پچ پر پڑ کر تیز نکلتا ہے۔
رمیز راجہ نے اپنے تجربے کی روشنی میں کہا کہ پاکستان میں شاٹس کھیلنے کا وقت مل جاتا ہے وہاں شاٹس کھیلنے کا وقت نہیں ملتا جبکہ وہاں بولرز کو بھی زیادہ تجربات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
آسٹریلیا میں ہونے والے کرکٹ ورلڈکپ 1992 کی فاتح ٹیم کے رکن رمیز راجہ نے کہا کہ ورلڈکپ دماغ کا کھیل ہے، ہمت نہ ہارنے کا نام ہے اور یہ ایک خواب کی تکمیل ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے رمیز کا کہنا تھا کہ خواب یہ ہونا چاہیے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ جیت کر آنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بابر اعظم کو جانے سے پہلے یہی کہا تھا کہ آپ نے جیتنے کا خواب دیکھنا ہے، ان سے کہا تھا کہ ورلڈکپ لے کر آنے کے علاوہ کوئی اور آپشن ہی نہیں۔
کرکٹ مداحوں سے چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس فتح کے لیے ٹیم ہے، پرفارمنسز اوپر نیچے ہوں گی کسی دن دوسری ٹیم بھی اچھا کھیل سکتی ہے یا بادلوں کا بھی کردار ہوسکتا ہے لیکن فینز ٹیم کو بیک کریں یہ ایک بہترین ٹیم میدان میں اتاری گئی ہے۔
رمیز راجہ نے ٹیم کو پیغام دیا کہ حوصلے اور ہمت سے کھیلیں، خود کو ورلڈ چیمپئن سمجھ کر کھیلیں اور اپنا بہترین کھیل پیش کریں، مقابلہ کریں، لڑ کر ہار جائیں کسی کو یہاں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، کیونکہ یہاں فینز کی ٹیم سے جذباتی وابستگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم میں صلاحیت ہے، بولنگ اٹیک شاندار ہے، شاہین آفریدی کے آنے سے بڑا فرق پڑتا ہے اور ڈریسنگ روم جاگ جاتا ہے۔ شاہین کے آنے سے ٹیم تازہ دم ہو جاتی ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے اس امید کا اظہار کیا کہ ہم ورلڈکپ جیتیں گے۔
Comments are closed.