خیبر پختونخوا کے شہر بٹگرام کے چیئرلفٹ میں پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے والے صاحب خان نے حکومت سے نوکری دینے کا مطالبہ کردیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صاحب خان نے کہا کہ ڈولی میں پھنسے بچے کو بچانے کے بعد خوشی کا ٹھکانہ نہیں رہا، خود پر پورا یقین تھا اس لیے بچانے گیا۔
ریسکیو آپریشن میں ہیرو قرار دیے جانے والے صاحب خان نے کہا کہ پہلے ان کے دادا، پھر والد بھی ڈولی میں پھنسے لوگوں کو بچانے کا کام کرتے تھے، انہوں نے بھی یہی کام شروع کیا۔
صاحب خان نے حکومت سے نوکری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر نوکری نہیں دے سکتے تو سامان فراہم کر دے تاکہ لوگوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ نے ان بچوں کو بچالیا ہے مجھے صرف وسیلہ بنایا گیا ہے، میں بشام کے علاقے شنگ سے اس ارادے سے روانہ ہوا تھا کہ میں ان کو ریسکیو کرلوں گا، میں ہر قیمت پر ان کی جانیں بچانے کی کوشش میں تھا، 2013 تک میں پڑھتا تھا اس کے بعد میں نے بھی یہ کام شروع کیا۔
اسکول کے ہیڈ ماسٹر اور دیگر طالب علموں نے حکومت سے سڑک بنانے کا مطالبہ کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر چیئرلفٹ میں پھنسے 8 افراد کو کئی گھنٹے ریسکیو آپریشن کے بعد بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔
Comments are closed.