نواسۂ رسول حضرت امام حسینؓ اور ان کے جاں نثار ساتھیوں کے چہلم پر ملک کے مختلف شہروں میں جلوس برآمد ہوئے۔
کراچی میں چہلمِ امام حسینؓ کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، اس سے قبل مرکزی مجلس نشتر پارک میں منعقد ہوئی۔
چہلم کے جلوس میں شرکت کے لیے شہر بھر سے قافلے پیدل نشتر پارک پہنچے۔
مرکزی جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوا۔
شہرِ قائد میں چہلمِ امام حسینؓ کے جلوس کی گزرگاہوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں چہلم کے جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 4 ہزار 422 افسران و جوان تعینات کیے گئے تھے۔
اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے اسنائپرز مرکزی جلوس کی گزرگاہوں پر تعینات تھے۔
جلوس کی گزرگاہ اور اطراف میں 850 ٹریفک پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
پولیس کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ عوام اپنے ارد گرد کسی بھی مشکوک اور غیر معمولی شخص یا چیز کی اطلاع 15 پر دیں۔
کراچی ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ مارٹن روڈ سے آنے والا جلوس نشتر پارک میں مرکزی جلوس میں ضم ہو گا۔
جلوس کے لیے راستے بند ہونے کے باعث ناظم آباد سے ایم اے جناح روڈ آنے والا ٹریفک لسبیلہ چوک سے گارڈن کی سمت جائے گا، لیاقت آباد سے ایم اے جناح روڈ آنے والا ٹریفک تین ہٹی چوک سے جیل روڈ کی طرف جائے گا۔
اسٹیڈیم روڈ سے آنے والے ٹریفک کو نیو ایم اے جناح روڈ جانے کی اجازت ہو گی، سپر ہائی وے سے آنے والا ٹریفک لیاقت آباد 10 نمبر سے ناظم آباد چورنگی 2 نمبر جا سکے گا، ٹریفک کو گرومندر چوک سے آگے جلوس کے روٹ پر جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے صوبے بھر میں چہلمِ امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی مجالس کے لیے فول پروف انتظامات کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مجالس اور جلوسوں کی سیکیورٹی کے بھرپور انتظامات کیے جائیں، منتظمین کے تعاون سے جلوسوں کے پُر امن اختتام کو بھی یقینی بنایا جائے۔
دوسری جانب لاہور میں چہلم حضرت امام حسینؓ کا مرکزی جلوس مسجد وزیر خان پہنچا۔
جلوس کے شرکاء نے مسجد وزیر خان کے باہر نماز ظہرین ادا کی، نماز کے بعد جلوس رنگ محل، پانی والا تالاب اور بازار حکیماں والا کی طرف گامزن ہوا اور روایتی راستوں سے ہوتا ہوا شام میں کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پزیر ہوا۔
راولپنڈی: چہلم پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات
راولپنڈی میں چہلمِ حضرت امام حسینؓ کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے راولپنڈی پولیس کے 4 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے۔
جلوسوں کی سیکیورٹی کی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے کمشنر لیاقت چٹھہ، آر پی او خرم علی، ڈی سی، سی پی او راولپنڈی نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔
کوئٹہ میں چہلم کے سلسلے میں مرکزی جلوس علمدار روڈ شہداء چوک سے برآمد ہوا۔
چہلم کے جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے 5 ہزار پولیس، ایف سی اور لیویز اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
جلوسوں کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے بھی نگرانی کی جاتی رہی، جلوسوں کے روٹس کو بڑی گاڑیوں اور خاردار تاروں کے ذریعے سیل کیا گیا ہے۔
ہنزہ میں چہلمِ شہدائے کربلا کا جلوس گنش امامیہ کمپلیکس سے برآمد ہو گیا جو 3 بجے مسجد علی آباد پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
کوہاٹ میں چہلمِ شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس امام بارگاہ مین بازار سے برآمد ہوا۔
جلوس تحصیل گیٹ سے ہوتا ہوا غازی حلیم کے مزار پر اختتام پزیر ہو گیا۔
ادھر بنوں میں چہلمِ حضرت امام حسینؓ کا مرکزی جلوس امام بارگاہ حسینیہ سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا دن 12 بجے واپس امام بارگاہ حسینیہ پر ہی اختتام پزیر ہوا۔
بہاولنگر میں چہلم کا جلوس مرکزی امام بارگاہ سے برآمد ہو کر واپس مرکزی امام بارگاہ پر ہی اختتام پزیر ہوا۔
بہاولنگر میں چہلمِ حضرت امام حسینؓ کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
Comments are closed.