پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی رہائی آج بھی ممکن نہ ہوسکی۔
رات کو عدالتی عملہ چوہدری پرویز الہٰی کی روبکار لے کر جیل پہنچا تو پرویزالہٰی کے وکیل عامر سعید راں بھی دیگر وکلا کے ہمراہ کیمپ جیل کے باہر پہنچ گئے لیکن پرویز الہٰی جیل سے رہا نہ ہوسکے۔
پرویز الہٰی کی رہائی روبکار کیمپ جیل پہنچانے کے باوجود ممکن ہوسکی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے وکلاء کیمپ جیل سے خالی ہاتھ لوٹ گئے۔
عدالتی اہلکار نے کہا کہ ان کا کام صرف روبکار پہنچانا تھا، رہائی جیل حکام کا کام ہے۔
دوسری طرف پولیس نے تھری ایم پی او کے تحت پرویز الہٰی کی نظر بندی کی سفارش کردی اور موقف اپنایا کہ پرویز الہٰی کی رہائی سے نقصِ امن کا خدشہ ہے۔
پولیس نے پرویز الہٰی کی 3 ایم پی او کے تحت نظر بندی کے لیے ڈپٹی کمشنر لاہور کو خط لکھ دیا۔
جس میں کہا گیا ہے کہ مقدمات کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ پرویز الہٰی نقص امن کےلیے خطرہ بن سکتے ہیں، اس لیے ان کی نظربندی کے احکامات جاری کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر لاہور نے ابھی تک پرویز الہٰی کی نظر بندی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
گذشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہٰی کو غیر ظاہر شدہ مقدمات میں گرفتاری سے روکنے کا حکم دیا تھا۔
آج جاری ہوئے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مناسب مواد اور معلومات کے بغیر گرفتاری عدالتِ عظمیٰ کے احکامات کی نفی ہے۔
Comments are closed.