موسم گرما کے آتے ہی ہیٹ اسٹروک کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے باعث ہر گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایسے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال آپ کو گرمی کی شدت سے محفوظ رکھے گا اور چند احتیاطی تدابیر اختیار کرکے آپ ہیٹ اسٹروک کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔
گرمی کے سخت موسم میں غذا کا صحیح استعمال بہت ضروری ہے کیونکہ یہ براہ راست ہمارے جسم پر اثر انداز ہوتی ہے۔ ہم اکثر جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لئے دہی، لوکی، تخم بالنگا اور مشروبات جیسی غذاؤں کے استعمال پر زور دیتے ہیں۔
اس کے ساتھ آپ درج ذیل چند غذائی اجزاء کا پرہیز کرکے بھی اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھ سکتے ہیں۔
کالی مرچ کھانے کا ذائقہ اگرچہ بڑھا دیتی ہے اور چٹ پٹا کھانے کے شوقین افراد کے لئے کالی مرچ سے بہترین اور کیا ہوسکتا ہے؟
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ غذائیت سے بھرپور اس مصالحے کا استعمال گرمیوں میں کرنا مناسب نہیں ہے؟
کالی مرچ کا استعمال سردیوں میں زیادہ کرنا چاہیے کیونکہ یہ جسم کا درجہ حرارت بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔
لذیز اور روایتی پکوان کا مزہ اور رنگت دونوں ہی لال مرچ پاوڈر کے استعمال سے بڑھ جاتا ہے۔
اگرچہ ہم کھانوں میں اس کا استعمال سب سے زیادہ کرتے ہیں لیکن ہمیں خیال رکھنا چاہئے کہ یہ جسم کا درجہ حرارت بڑھا دیتا ہے، جس سے ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ لہسن سے کھانے کا ذائقہ بڑھتا ہے، اس کی خوشبو بھوک کو مزید بڑھا دیتی ہے لیکن گرمیوں میں اسے استعمال کرتے وقت محتاط رہیں۔
لہسن جسم میں ضرورت سے زیادہ گرمی اور پسینے کا باعث بنتا ہے جس سے ہیٹ اسٹروک کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
اگرچہ ادرک کا استعمال صحت بخش ہے لیکن گرمی میں اس کا زیادہ استعمال کرنا مناسب نہیں ہے۔ یہ ایک گرم مصالہ ہے جو آپ کے جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے جس سے آپ کو پیٹ میں بے چینی محسوس ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں بہت زیادہ پسینہ آتا ہے۔
اگر آپ اس کی مقدار کو مکمل طور پر کم نہیں کرسکتے تو اسے اعتدال میں استعمال کرنے پر غور کریں۔
خیال رہے کہ جہاں یہ تمام مصالحے صحت کے لیے بے پناہ فوائد فراہم کرتے ہیں ان کا ضرورت سے زیادہ استعمال صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
Comments are closed.