بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

چمگادڑ بہترین پرندے کا ایوارڈ لے اُڑا

نیوزی لینڈ میں لمبی دُم والے نایاب چمگادڑوں نے رواں برس کے بہترین پرندے کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔

ادارے فوریسٹ اینڈ برڈ کی جانب سے مقابلے میں پہلی مرتبہ چمگادڑ کو پرندوں کی فہرست میں شامل کیا گیا اور نیوزی لینڈ میں پائے جانے والے چمگادڑ کی قِسم پیکا پیکا تُو روا کو مقابلے میں 3 ہزار ووٹوں سے برتری حاصل ہوئی۔

امریکا میں کی گئی نئی تحقیق میں یہ بات سامنےآئی ہے کہ ویمپائر چمگادڑیں جب بیمارہوتی ہیں تو وہ سماجی دوری اختیار کرلیتی ہیں۔

ادارے کے مطابق اس سال پچھلے برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے۔

نایاب چمگادڑ کو 3 ہزار ووٹوں سے برتری حاصل ہوئی۔ فوریسٹ اینڈ برڈ 17 سالوں سے یہ مقابلہ منعقد کر رہی ہے ، جس میں دنیا بھر سے ووٹنگ کے ذریعے بہترین پرندے کا انتخاب کیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے پھوٹتے ہی چمگادڑ کو اس کا ذمہ دار قرار دیا جارہا تھا ۔

کچھ لمبی دُم والے چمگادڑ کے بارے میں

 پیکا پیکا توُ روا یا لمبی دُم والے چمگادڑ نیوزی لینڈ میں پائے جانے والے چمگادڑوں کی 2 اقسام میں سے ایک ہیں، یہ دنیا میں سب سے زیادہ نایاب ممالیہ ہیں۔

چمگادڑ نیوزی لینڈ کا واحد آبائی زمینی ممالیہ بھی ہے جسے قومی سطح پر اہم سمجھا جاتا ہے۔

ان کا سائز انگوٹھے جتنا ہوتا ہے اور جب یہ پیدا ہوتے ہیں اس وقت یہ شہد کی بڑی مکھی جتنے چھوٹے ہوتے ہیں، چمگادڑوں کی نسل کو چوہے، پوسمز، سٹوٹس اور بلیوں سے خطرہ ہے۔

چمگادڑ نے یہ مقابلہ گزشتہ برس کے فاتح پرندے کاکاپو سے جیتا، جو دنیا کا واحد ایسا طوطا ہے جو رات بھر جاگتا ہے اور اڑتا نہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.