چیئرمین سندھ ہیومن رائٹس کمیشن اقبال احمد ڈیتھو نے کہا کہ چائلڈ لیبر ہمارے معاشرے کا حصہ بن چکا ہے، اسکے خاتمے کےلیے پولیس کو اختیار دیا جائے۔
کراچی میں گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ حکومت لیبر ڈپارٹمنٹ کے ساتھ پولیس کو اختیار دے تاکہ کارروائی ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی اور وفاقی سطح پر کرمنل قوانین میں قانون سازی ہونی چاہیے۔
چیئرمین سندھ ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ چائلڈ لیبر سے متعلق سندھ میں خصوصی طور پر قانون سازی ہونی چاہیے۔ پانچ سال میں چائلڈ لیبر کمیٹی بھی قائم نہیں کی جاسکی۔
وکیل رہنما بیرسٹر ردا طاہر نے گول میز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں چائلڈ لیبر کے قوانین کی پاسداری نہیں کی جا رہی۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ناقابل ضمانت قانون بنا دیا جائے، بچوں پر تشدد کے واقعات کو روکا جائے۔
بیرسٹر ردا طاہر نے کہا کہ امیر فیملی کسی غریب بچے کے ساتھ چائلڈ لیبر کیلیے زبردستی نہیں کرسکتی۔
Comments are closed.