سندھ ہائی کورٹ نے چئیرمین اینٹی کرپشن کے تبادلے کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے صورتِ حال برقرار رکھنے کی ہدایت کر دی اور سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔
سندھ حکومت نے عدالت میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔
عدالت میں جمع کروائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا کہ سندھ حکومت کو تبادلے کا مکمل اختیار ہے، الیکشن کمیشن کے احکامات کی روشنی میں تبادلے کیے گیے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ چیف سیکرٹری سندھ نے 16 اکتوبر کو الیکشن کمیشن کو جواز بنا کر میرا تبادلہ کیا، چیئرمین اینٹی کرپشن کا چارج ذوالفقار شاہ نے زبردستی لیا۔
عدالت میں درخواست گزار کے وکیل کا کہنا ہے کہ چیئرمین اینٹی کرپشن کا عہدہ انتظامیہ کے دائرے میں نہیں آتا ہے۔
وکیل نے استدعا کی کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین اینٹی کرپشن کے تبادلے سے متعلق نوٹفیکشن پر آئندہ سماعت تک صورتِ حال برقرار رکھی جائے۔
عدالت نے درخواست گزار سے جواب الجواب طلب کرتے ہوئے درخواست کی مزید سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔
16 اکتوبر کو ذوالفقار شاہ کو چیئرمین تعینات کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا۔
Comments are closed.