جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا ہے کہ ہم نہ حکمران اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور نہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ ہیں، ہمارا اپنا مؤقف ہے جو واضح ہے کہ الیکشن پورے ملک میں یکساں ہونا چاہئیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی نے ملک کو بحران سے نکالنے کےلیے مذاکرات شروع کیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ادارے ایک دوسرے کے سامنے آجائیں، تمام اداروں کا اپنا اپنا آئینی کردار ہے، اسے اسی میں کام کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی قانون قرآن و سنت اور آئین سے متصادم ہو تو عدلیہ نوٹس لے سکتی ہے۔ اب تو صورتحال یہ ہے قانون دروازے سے نکلتا نہیں اس کا نوٹس لے لیا جاتا ہے۔
مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ پاکستان اس وقت معاشی صورتحال کا شکار ہے، آئی ایم ایف سخت ترین شرائط عائد کر رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاسی خلفشار بیرونی سازش سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ قرآن پاک کا بھی فرمان ہے کہ معاملات میں مشاورت کریں، مذاکرات جب بھی ہوتے ہیں بغیر شرائط کے کیے جاتے ہیں۔
مولانا عبدالاکبر چترالی کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں پھر ثالث کو فیصلے کا اختیار دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا واضح مؤقف ہے کہ الیکشن یکساں ہونے چاہئیں۔ الگ الگ الیکشن ہوئے تو خدانخواستہ خانہ جنگی کی صورتحال بن جائے گی۔
Comments are closed.