پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے وفد نے پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال سے ملاقات کی ہے۔
وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کی قیادت میں پی پی کا وفد پی ایس پی مرکز پہنچا اور مصطفیٰ کمال سے بلدیاتی قانون پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صوبائی وزیر نے کہا کہ اپنے طور پر بلدیاتی قانون کو بہتر کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصطفی کمال کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے ان لوگوں کے خلاف بات کی جن کے خلاف کوئی بات نہیں کرسکتا تھا۔
ناصر حسین شاہ نے یہ بھی کہا کہ پی ایس پی سربراہ نے کبھی صوبے کی تقسیم کی بات نہیں کی۔
اس موقع پر مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آج بہت سے لوگوں کو موقع مل رہا ہے کہ وہ لسانیت کی بنیاد پر اپنی سیاست کو چمکائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹنڈو الہ یار واقعے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2001 کے بلدیاتی قانون کو بحال ہونا چاہیے۔
پی ایس پی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ہم صرف کراچی کے میئر کو اختیارات دلانے کی بات نہیں کر رہے، ہم کشمور تک پورے سندھ کے بلدیاتی نمائندوں کو بااختیار بنانے کی بات کر رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے پی پی وفد کو بلدیاتی قانون پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے، جس پر صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ کچھ اعتراض ہیں، جسے مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سنجیدہ ہوتی تو اسلام آباد کے میئر کو گھر نہیں بھیجتے، کیا وجہ ہے کہ تحریک انصاف کا کے پی کا بلدیاتی قانون الگ اور پنجاب کا الگ ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ ٹنڈو الہ یار واقعے کا وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا ہے، ہم ذمے داروں کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔
Comments are closed.