منگل12؍ربیع الثانی 1444ھ 8؍نومبر2022ء

پی پی قیادت مصطفیٰ نواز کھوکھر سے کیوں ناراض ہوئی؟

پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر کو سیاستدانوں، ججز اور صحافیوں کی جاسوسی پر آواز اٹھانا مہنگا پڑ گیا۔

آج صبح ایک بیان میں پی پی سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے استفسار کیا کہ ہمارے فونز مسلسل ٹیپ کیوں کیے جاتے ہیں؟

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

انہوں نے مزید سوال اٹھایا کہ کیا ہم لوگ بھارتی لوک سبھا کے ممبر ہیں؟ نہیں تو ہمارے فونز مسلسل ٹیپ کیوں کیے جاتے ہیں؟

پی پی سینیٹر نے مزید استفسار کیا کہ ہماری نقل و حرکت کی نگرانی کی جاتی ہے، ہماری ذاتی راز داری پر حملہ کیوں کیا جاتا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان، جج اور صحافی اکثر اس کا شکار ہوتے ہیں، ہم ریاست کا اتنا ہی حصہ ہیں جتنا کہ کوئی اور ہم غدار نہیں۔

پیپلز پارٹی کی قیادت مصطفیٰ نواز کھوکھر سے اس بیان پر ناراض ہوگئی اور پارٹی سینیٹر کو سینئر رہنما کے ذریعے پیغام بھیجا کہ وہ کل چیئرمین سینیٹ کو استعفیٰ دے دیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.