بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ، آگے کیا ہوگا؟

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آگیا، اب آگے کیا ہوگا؟

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق پولیٹیکل پارٹی آرڈر اور رولز 2002ء کے تحت سیاسی جماعت کو شوکاز نوٹس جاری کرکے موقع دیا جاتا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فارن ایڈڈ پارٹی ثابت ہوچکی ہے، ایسی جماعت کے خلاف ڈکلیئریشن جاری کرنا لازمی ہے۔

ذرائع کے مطابق ممنوعہ فنڈ ضبط کرنے سے قبل پارٹی کو وضاحت کا ایک موقع دیا جاتا ہے، پارٹی کے پاس اگر کوئی دستاویز ہو، جو ممنوعہ فنڈنگ نہیں ہے کا ثبوت ہو تو اسے پیش کیا جاسکتا ہے۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے جوابدہ کو موقع دیا جاتا ہے، اگر پارٹی اپنے حق میں دستاویز لے آئے تو الیکشن کمیشن فیصلہ واپس لے سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق شوکاز نوٹس جاری ہونے کے بعد عموماً 7 سے 14 روز کے اندر جواب دینا ہوتا ہے، شوکاز نوٹس کی کارروائی مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن ریفرنس وفاقی حکومت کو بھیج دے گا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ کوشش بہت کی، مگر اتنی ہمت الیکشن کمیشن کو بھی نہیں ہوئی کہ پی ٹی آئی پر پابندی یا عمران خان کی سیاست ختم کرنے کا فیصلہ دے سکے۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق پارٹی کے فنڈ ضبط کرنا یا اسے تحلیل کرنے کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے، الیکشن کمیشن ممنوعہ یا غیرملکی فنڈ کی نشاندہی کرکے اسے وفاقی حکومت کو ریفرنس کی صورت میں ارسال کرے گا۔

ذرائع کے مطابق ممنوعہ فنڈ کو ضبط کرلیا جاتا ہے، غیرملکی فنڈنگ پر پارٹی کو تحلیل کرنے کا ڈکلیئریشن لایا جاتا ہے، وفاقی حکومت ممنوعہ یا غیرملکی فنڈنگ کی نشاندہی پر اس کی تحقیقات کرے گی۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق غیرملکی فنڈنگ ثابت ہونے پر وفاقی حکومت پارٹی تحلیل کرنے کا ڈکلیئریشن سپریم کورٹ کو ارسال کرے گی، عدالت عظمیٰ کے پاس حتمی اختیار ہے، وہ پارٹی تحلیل کرنے کا ڈکلیئریشن منظور یا مسترد کرے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.