مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سعد رفیق نے کہا ہے کہ این اے 133 کے انتخابات کسی صورت ملتوی نہیں ہونے چاہئیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران سعد رفیق نے کہا کہ پنجاب حکومت نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا کہ احتجاج کے باعث ہم الیکشن نہیں کرا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ میں صوبائی حکومت سے پوچھتا ہوں کہ آپ الیکشن سے فرار چاہ رہے ہیں یا کچھ اور چاہ رہے ہیں؟
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ اس وقت کوئی ایسی صورتحال نہیں کہ ضمنی الیکشن کو ملتوی کیا جائے، پی ٹی آئی والے مانیں کہ وہ الیکشن لڑنے کے قابل نہیں رہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ تین سال تک آپ کو خیال نہیں آیا، اب آپ نے خزانے کا منہ کھول دیا ہے، کنٹونمنٹ کے الیکشن میں بھی آپ نے فنڈز کا استعمال کیا۔
سعد رفیق نے کہا کہ این اے 133 کی یہ نشست پرویز ملک کے انتقال کے باعث خالی ہوئی، ہم نے مرحوم کی اہلیہ کو ٹکٹ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حلقہ میں پہلے ہی پی ٹی آئی کی شکست نوشتہ دیوار تھی، یہ الیکشن سے فرار کا بہانہ ڈھونڈ رہے ہیں، الیکشن کو ملتوی نہیں ہونا چاہیے، پوچھتا ہوں اگر کورونا وائرس کے حالات میں الیکشن ہوسکتے ہیں تو اب کیوں نہیں؟
ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے امیدوار کے تجویز کنندہ کا نام اس حلقہ سے نہیں تھا، جب تک ان کے امیدوار پر اعتراض دائر نہیں ہوا ان کو خط لکھنے کا خیال نہیں آیا۔
سعد رفیق نے کہا کہ حکومت نے ساڑھے 3 سال میں پنجاب کو کھنڈر بنا دیا ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ الیکشن شیڈول کےمطابق ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ پنجاب حکومت کے الیکشن ملتوی کرانے کے موقف کو مسترد کرتی ہے، الیکشن کمیشن سے استدعا ہے این اے 133 میں الیکشن شیڈول کے مطابق ہوں۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ یہ الیکشن ہونا چاہیے اور جھوٹے بہانوں کو شیڈول پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔
Comments are closed.