الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کی سماعت میں تاخیر کے حوالے سے بعض حلقوں کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ بیان دیے جارہے ہیں، پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس اب اختتامی مراحل میں ہے۔
ای سی پی کے مطابق تمام فارن فنڈنگ کیسوں پر کارروائی میں تاخیر پارٹیوں کی طرف سے مختلف وجوہات کی بناء پر ہوتی رہی ہے، الیکشن کمیشن مکمل غیر جانبداری کے ساتھ اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں سر انجام دے رہا ہے، اور آئندہ بھی بغیر کسی دباؤ یا ترغیب کے ایسا کرتا رہے گا۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے فارن فنڈنگ کیس کی سماعت میں تاخیر کے حوالے سے بعض حلقوں کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ بیان دیے جارہے ہیں، ای سی پی تمام پارٹیوں کے کیسز سے متعلق بلا امتیاز کارروائی کررہا ہے۔
ای سی پی کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے کیسز پر کارروائی کے لیے اسکروٹنی کمیٹی نے 9 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے، ان پارٹیوں سے ضروری ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے 28 اپریل کو چیئر مین اسکروٹنی کمیٹی سے کیسز پر کارروائی سے متعلق رپورٹ بھی طلب کی ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے تمام فارن فنڈنگ کیسوں کی سماعت اور کارروائی میں تاخیر پارٹیوں کی طرف سے مختلف وجوہات کی بناء پر ہوتی رہی ہے، پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس اب اختتامی مراحل میں ہے، کیس میں جواب دہندہ کے حتمی دلائل جاری ہیں۔
ای سی پی حکام کے مطابق الیکشن کمیشن نے 29,28,27 اپریل کو پی ٹی آئی وکیل کے حتمی دلائل کے لیے سماعت مقررکی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی کے عامر محمود کیانی نے 20 جنوری 2020 کو الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی سمیت 101 سیاسی جماعتوں کے سال 2014 سے سال 2018 تک کے اکاونٹس کی اسکروٹنی کے لیے درخواست جمع کرائی۔
اس پر کمیشن نے اپنے طور پر تمام پارٹیوں کے اکاؤنٹس کی اسکروٹنی کے بعد 18 سیاسی پارٹیوں کو 3 فروری 2020 کو نوٹس جاری کرکے کیس 18 فروری 2020 کو باقاعدہ سماعت کے لیے مقرر کیا۔
اس کیس میں بھی سیاسی پارٹیاں تاخیری حربے استعمال کررہی ہیں، جن سیاسی پارٹیوں نے جوابات جمع نہیں کرائے اور نہ ہی کمیشن کے سامنے پیش ہوئیں، ان کے خلاف یک طرفہ کارروائی عمل میں لائی جاچکی ہے، اس کیس کو بھی الیکشن کمیشن نے آخری سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے۔
Comments are closed.