پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے مقصود چپڑاسی کی موت پر سوالات اٹھا دیے۔
لاہور میں پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر اور یاسمین راشد نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کچھ پتا نہیں چلا مقصود چپڑاسی کی دبئی میں کیسے موت ہوئی؟ ڈیرھ ارب روپے ایک چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں کیسے گئے؟
یاسمین راشد نے کہا کہ مقصود چپڑاسی کی موت کی وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم ہونا چاہیے، مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں جو پیسے ہیں، وہ اب کسے ملیں گے؟
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ جو ظلم 25 مئی کو ہوا، اس کی مثال پہلے کبھی نہیں دیکھی، اُن کا خیال ہے ہم اُنہیں چھوڑ دیں گے ایسا ممکن نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جنہیں دھاندلی کی عادت ہو وہ ٹھیک نہیں ہوسکتے، ہمارے تمام ایم این ایز استعفے دے چکے، اسمبلی میں واپس نہیں آئیں گے۔
حماد اظہر نے کہا کہ جو اہم گواہ ہیں، وہ ن لیگ کے سربراہان کے خلاف کیس میں مر رہے ہیں، گواہوں کو قتل اور ریکارڈ جلایا جا رہا ہے، لیکن پرچے ہم پر کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کا اعلان ہونے کے بعد ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں ہونی چاہیے، مہنگائی مارچ کرنے والے پیٹرول اور بجلی مہنگی کر رہے ہیں، اگر ان کو نہیں روکا گیا تو مہنگائی کی شرح ڈبل ہو جائے گی، ہماری حکومت ہوتی تو ایسا معاشی بحران نہیں ہوتا۔
حماد اظہر نے ڈاکٹر عامر لیاقت کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
Comments are closed.