حکمران جماعت تحریک انصاف اور اپوزیشن جماعت جمعیت علماء اسلام نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کی حمایت میں کھڑی ہوگئیں۔
کراچی میں پی ٹی آئی سندھ اسمبلی کے رکن خرم شیر زمان نے نسلہ ٹاور کے رہائشوں کے ساتھ پریس کانفرنس کی۔
دوسری طرف جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے وفد نے بھی نسلہ ٹاور میں مکینوں سے ملاقات کی۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ یہاں آنے کا مقصد عوام کے ساتھ کھڑا ہونا اور ان کے لیے آواز اٹھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کے پاس جو دستاویزات گئیں، اس کے مطابق ٹاور غیر قانونی ہے۔
پی ٹی آئی ایم پی اے نے مزید کہا کہ یہاں دو نمبر لوگ اداروں میں بیٹھےہیں، بلڈر کا کیا قصور ہے، جس نے بلڈنگ بنائی ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ دو نمبری تب ہی بند ہوگی، جب کالی بھیڑوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔
خرم شیر زمان نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی وہ نسلہ ٹاور کے مکینوں کےلیے کوئی راستہ نکالیں۔
اسلم غوری کی قیادت میں جے یو آئی (ف) کے وفد نے نسلہ ٹاور کے مکینوں سے ملاقات کی اور انہیں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
اس موقع پر اسلم غوری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کی طبیعت ناساز ہے، ورنہ وہ خود آتے۔
جے یو آئی (ف) کے رہنما نے دوران گفتگو استفسار کیا کہ جب بنی گالا ریگولرائز ہوسکتا ہے تو نسلا ٹاور کیوں نہیں ہوسکتا؟
Comments are closed.