جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ الیکشن کے ساتھ ساتھ آزادانہ ماحول بھی دینا ضروری ہے، امیدواروں کے کاغذات نامزدگی چھیننا اُصولی طور پر غلط ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ زیادتی نہیں ہو رہی، بلکہ اُن کو نمایاں کیا جا رہا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ اگر اس الیکشن کی مہم کے دوران ان کا ایک بھی کارکن شہید یا زخمی ہوا تو ذمہ دار چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس آف پاکستان ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن الیکشن شیڈول دینے کےلیے عدالتی احکامات کا پابند ہے تو پھر وہ کیسے آزاد ادارہ ہوا، بدقسمتی سے نگراں وزیراعظم کو سیاست کی ابجد کا بھی علم نہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے یہ بھی کہا کہ عام آدمی کو اچھی زندگی گزارنے کا موقع حاصل ہونا ہماری جدوجہد میں شامل ہے، ہم آج بھی وطن عزیز کو اسلامی مملکت کی شناخت نہیں دے سکے، حکومتیں آتی ہیں مگر وہ مصلحتوں کا شکار ہو کر اپنا وقت گزار دیتی ہیں، 9/11 کے بعد پاکستان کے حکمرانوں کی ترجیحات اسلامی پاکستان کی نہیں رہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ امارات اسلامیہ افغانستان نے مجھے باضابطہ دورے کی دعوت دی ہے، ہمیں پاکستان اور افغانستان کا داخلی امن مقصود ہے، بظاہر فاٹا کے انضمام کا تجربہ ناکام نظر آرہا ہے، وعدوں پر 10 فیصد عمل نہ ہوا، ہم آئین کے مطابق اسلامی پاکستان کی شناخت کےلیے جدوجہد کر رہے ہیں، ہم پڑوسی ممالک کے ساتھ باہمی احترام کے قائل ہیں، مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت ہٹ دھرمی کی بجائے کمشیریوں کو استصواب رائے کا حق دے۔
Comments are closed.