
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی نشان بلے کے بعد عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کا انتخابی نشان لالٹین بھی خطرے میں آگئی۔
الیکشن کمیشن میں اے این پی انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں میاں افتخار کی 6 ماہ کی مہلت کی درخواست پر فیصلہ مخفوظ کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کوئی ایکسکیوز نہیں ہے کہ انٹراپارٹی الیکشن نہ کروائے جائیں، لگتا نہیں کہ آپ اگلا الیکشن اپنے نشان پر لڑ پائیں گے، ہوسکتا ہے اے این پی کو توسیع ملے، ہو سکتا ہے نہ دیں، آپ کو تو ساڑھے تین سال بعد ہی انٹراپارٹی الیکشن کی تیاری کرنی چاہیے تھی۔
الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ پانچ سال کے بعد تو کمیشن انٹراپارٹی الیکشن کی توسیع نہیں دے سکتا۔
الیکشن کمیشن میں اے این پی کے وکیل کا مؤقف تھا کہ عام انتخابات ہو رہے ہیں، اگر انٹرا پارٹی الیکشن کروائیں گے تو معاملہ الجھ جائے گا۔
الیکشن کمیشن نے اے این پی انٹر پارٹی الیکشن کیس میں فیصلہ محفوظ کرلیا۔
Comments are closed.