پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قانونی ٹیم نے عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل سے پمز اسپتال میں ملاقات کی۔
پی ٹی آئی وکلا کی شہباز گل سے ملاقات کے دوران پولیس اہل کار بھی موجود رہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وکلا کو شہباز گل سے ملنے کی اجازت دی تھی۔
پی ٹی آئی وکیل فیصل چوہدری نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ 4 وکلا کو شہباز گل سے ملاقات کی اجازت دی جائے، جس کے جواب میں جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے تھے کہ اسپتال میں دوسرے مریض بھی ہیں، ایسا نا ہو کہ چالیس پچاس لوگ چلے جائیں۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسپتال کے کوئی وزیٹنگ آورز ہیں؟ پولیس کی کسٹڈی ہے مگر اسپتال میں ہونے کے باعث پولیس تفتیش نہیں کر رہی، ریمانڈ سے متعلق جو بھی رولز ہیں وہ اپلائی ہوں گے۔
جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ ہم ملاقات کی اجازت دے دیں گے، کچھ دیر میں آرڈر مل جائے گا، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کا کہنا تھا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ یہ خود ہی شہباز گل کو کچھ نہ کر دیں۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل کے وکلاء کو ان سے ملنے کی اجازت دے دی۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کا کہنا تھا کہ ملاقات کے وقت وکلاء موبائل فون نہ لے کر جائیں۔
Comments are closed.