پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے مذاکرات کے معاملے پر حکومت کو غیر سنجیدہ قرار دے دیا۔
ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف مذاکرات کے معاملے پر یکسو ہے، حکومت کی جانب سے مذاکرات پر کوئی سنجیدگی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات صرف آئین اور سپریم کورٹ کی مقررکردہ حدود میں ہو سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ مذاکرات آئین سے باہر نہیں ہوسکتے، پنجاب، خیبر پختونخواہ میں انتخابات نہیں ہوتے تو یہ آئین کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسٹیٹ بینک کا ابھی تک فنڈز جاری نہ کرنا حکم عدولی ہے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ وزیراعظم شہباز شریف اور کابینہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ان کی عدالت کے ہاتھوں نااہلی کا شوق پورا کرے، کسی بھی پارلیمنٹ کو یہ اختیار نہیں کہ وہ لوگوں کو حق رائے دہی سے روک دے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ایسی پارلیمان فسطائی حکومت کی بنیاد رکھ سکتی ہے، کسی جمہوری نظام کا ایسی پارلیمان اور اس کے فیصلوں سے کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔
Comments are closed.