وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے آدھے لوگ تو غائب ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان اب مذاکرات کے لیے کیوں بے تاب ہو رہے ہیں، ترلے کر رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ عمران خان قوم سے، شہداء کے اہلِ خانہ سے معافی مانگیں، پھر مذاکرات ہوں گے، بلاول کہہ چکے ہیں کہ پہلے عمران خان ایک ایک شخص سے معافی مانگیں، پھر مذاکرات ہوں گے۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ آپ نے اداروں اور ملک کو نقصان پہنچایا، اب کہہ رہے ہیں کہ مذاکرات کر لیں، کیپٹل ہل حملے کے ماسٹر مائنڈ کو 18 سال قید کی سزا ہوئی ہے، کیپٹل ہل پر توڑ پھوڑ کرنے والوں کو سزا مل سکتی ہے تو یہاں کیوں نہیں؟
شرجیل میمن نے کہا کہ اب عمران خان انٹرنیشنل لابی سے رابطے میں ہیں کہ انہیں این آر او ملے، پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی نہیں ہو رہی ہے۔
وزیرِ اطلاعات سندھ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز مصطفیٰ کمال نے روایتی انداز میں وزیرِ اعلیٰ سندھ پر تنقید کی اور بہتان لگایا، ہم ان کے اس بیان کی مذمت کرتے ہیں، آپ کو اپنی پارٹی سے مسائل ہیں تو وہ پارٹی میں حل کریں۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ایم کیو ایم وفاق میں اتحادی ہے اور اتحاد برقرار رکھنے کے ذمےدار دونوں ہیں، تعصب کی باتیں مناسب نہیں، سخت باتیں نہیں کرنا چاہتا، کراچی اور حیدرآباد میں پیپلز پارٹی کے پاس بڑا مینڈیٹ ہے، دونوں شہروں کا میئر پیپلز پارٹی سے ہی ہو گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بجٹ میں بھی کراچی پروجیکٹس کو ترجیح دی گئی ہے، بجٹ میں بھی سب سے زیادہ توجہ اور فنڈز شہرِ قائد کو دیے گئے ہیں۔
Comments are closed.