پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ ڈی سی) نے اپنے ایکریڈیٹیشن پروگرام کی ورلڈ فیڈریشن فار میڈیکل ایجوکیشن (ڈبلیو ایف ایم ای) کی شناخت کے لیے اہل ہونے کے لیے لازمی تقاضوں کو پورا کرنے کے بعد اس عمل کو شروع کرنے کے لیے ڈبلیو ایف ایم ای کو درخواست دی ہے۔
پی ایم ڈی سی ایکٹ 2022 کے نفاذ کے بعد کونسل نے ڈبلیو ایف ایم ای کی شناخت کے عمل کے معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھایا۔ صدر پی ایم اینڈ ڈی سی پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے ڈبلیو ایف ایم ای ایکریڈیٹیشن سیل تشکیل دیا جس میں پاکستان بھر کے ماہرین شامل تھے اور ڈبلیو ایف ایم ای کی درخواست کی تمام ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متعدد اجلاس منعقد کرائے گئے۔
مزید برآں، پی ایم اینڈ ڈی سی نے اسی مقصد کے لیے ملک بھر میں مختلف ورکشاپس کا انعقاد کیا۔ ورکشاپ میں تقریباً 124 کالجوں نے شرکت کی۔ ڈبلیو ایف ایم ای ایکریڈیٹیشن کے عمل کے لیے پورے ملک سے ماہرین کے پینل کو آن بورڈ لیا اور انکی قیمتی آراء لی گئی۔
پہلے مرحلے میں، ڈبلیو ایف ایم ای نے پی ایم اینڈ ڈی سی کی درخواست کا جائزہ لینے کے بعد پی ایم اینڈ ڈی سی کی بطور ایکریڈیٹنگ باڈی اور اس کے ایکریڈیٹیشن پروگرام کی ڈبلیو ایف ایم ای کی شناخت کے لیے اپنی اہلیت کی منظوری دے دی ہے۔
پی ایم اینڈ ڈی سی اور ڈبلیو ایف ایم ای اب ڈبلیو ایف ایم ای کے بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے دورے کو شیڈول کرنے کے لیے کوآرڈینیشن کریں گے جو پی ایم اینڈ ڈی سی اور اس کے پورے ریگولیٹری سسٹم کا معائنہ کرنے کے لیے پاکستان میں سائٹس کا دورہ کریں گے۔ ٹیم پی ایم اینڈ ڈی سی کے ذریعہ میڈیکل کالجز کی مکمل منظوری کے عمل کا جائزہ لے گی۔
2024 سے پہلے 12 مہینوں کے اندر فزیکل سائٹس اسسمنٹ اور انسپیکشن سمیت پورا عمل مکمل ہونے کی امید ہے۔ ڈبلیو ایف ایم ای کی پہچان اور اس کا ایکریڈیٹیشن پروگرام پی ایم اینڈ ڈی سی کے لائسنس یافتہ ان کالجوں کے تمام گریجویٹس کو بغیر کسی پابندی کے امریکا اور بین الاقوامی سطح پر تربیت اور کام کرنے کی اہلیت فراہم کرے گا۔
صدر پی ایم اینڈ ڈی سی نے کہا کہ کونسل نہ صرف ڈبلیو ایف ایم ای کے معیار بلکہ بین الاقوامی بہترین طریقہ کار کے مطابق لازمی تقاضوں کو پورا کرنے اور معیار تیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ طبی تعلیم کو مسلسل بہتری کی راہ پر گامزن کیا جائے اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ معیار کو حاصل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پاکستان کی میڈیکل تعلیم اور ڈاکٹروں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جائے۔ پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے مزید کہا کہ یہ پی ایم اینڈ ڈی سی کی مسلسل کوششوں کے بعد ایک بڑی کامیابی ہے۔
Comments are closed.