پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیزن 8 کے لاہور میں ہونے والے میچز کے موقع پر ہوٹل سے اسٹیڈیم کے روٹ پر کرایے پر لائٹس لگانے کے لیے ٹھیکیدار نے 80 کروڑ روپے خرچہ بتا دیا۔
پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے لائٹس کی مد میں خطیر رقم دینے سے انکار کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیرِ اعلیٰ کا کہنا ہے کہ صرف ایچ بی ایل پی ایس ایل کے 9 میچز کے لیے سیکیورٹی روٹس پر 80 کروڑ روپے نہیں لگا سکتے، پی سی بی خود لائٹس خریدے تو 25 کروڑ میں خرید سکتا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ 2022ء میں ہونے والے پی ایس ایل پر پنجاب حکومت کا کرایے کی لائٹس پر 60 کروڑ روپےخرچہ آیا تھا، ملتان میں پی سی ایل میچز میں بھی کرایے کی لائٹس پر کئی کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
دوسری جانب پی سی بی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی روٹ پر 40 جنریٹر اور 120 ہیوی فلڈ لائٹس لگائی جاتی ہیں، ایک جنریٹر سے 3 پول پر نصب 36 ہیوی لائٹس جلتی ہیں، پی سی بی نے پہلے کبھی روٹ کی فلڈ لائٹس اور جنریٹر کا خرچہ نہیں اٹھایا۔
ذرائع نے کہا کہ اس بار پی سی بی کو پنجاب حکومت نے یہ خرچہ خود اٹھانے کا کہا ہے۔
پنجاب حکومت کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ محکمۂ ماحولیات کرایے پر چلنے والےجنریٹرز پر تحفظات کا اظہار کر چکا ہے۔
Comments are closed.