پاکستانی فاسٹ بولر زمان خان نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کھیلتا دیکھ کر گھر والوں کو پتہ چلا کہ میں کرکٹ میں کچھ کرسکتا ہوں۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے زمان خان کا کہنا تھا کہ والدین جنوبی وزیرستان سے محنت مزدوری کی غرض سے میر پور آکر آباد ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے والدین کرکٹ کھیلنے کے مخالف تھے، ماریں کھائیں لیکن بڑے بھائی نے حمایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ قران حفظ کرنے کے دوران فارغ اوقات میں ٹیپ بال کرکٹ کھیلتا تھا۔ کبھی بیٹ نہیں خریدا تھا کوئی بیٹ اسپانسر کر دیتا تو میں آگے کسی کو دے دیتا۔
زمان خان نے کہا کہ انڈر 16 ٹرائل میں پہلی مرتبہ ہارڈ بال سے بولنگ کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹی 20 میچ میں لاہور قلندرز کی نظر پڑی تو انہوں نے منتخب کیا، پی ایس ایل میں کھیلتا دیکھ کر گھر والوں کو پتہ چلا کہ میں کرکٹ میں کچھ کرسکتا ہوں۔
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر نے کہا کہ بولرز دوسرے بولر کو کم سپورٹ کرتے ہیں لیکن لاہور قلندر کے کپتان شاہین آفریدی نے جیسی سپورٹ کی وہ ناقابل یقین ہے۔
زمان خان کا کہنا تھا کہ ثمین رانا، عاطف رانا اور عاقب جاوید میرے لیے خاندان کی حیثیت رکھتے ہیں، لاہور قلندرز کی پوری انتظامیہ ہی میرے لیے خاندان کی طرح ہے۔
نوجوان فاسٹ بولر نے کہا کہ خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ انگلینڈ کھیلنے آؤں گا یا قومی ٹیم میں کھیلوں گا، یقین تھا کہ جتنی محنت کرتا ہوں اللّٰہ اس کا صلہ کبھی نا کبھی ضرور دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر بیسٹ کوچ اور مینٹور ہیں، مکی آرتھر مجھے گراؤنڈ کے اندر اور باہر بھرپور سپورٹ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے اپنی پرفارمنس سے ڈربی شائر کو زیادہ سے زیادہ میچز جتواؤں، ساتھی پلیئرز اور کوچز سے جتنا زیادہ سیکھ سکتا ہوں سیکھوں گا۔
Comments are closed.