جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) سندھ نے اسرائیلی جارحیت اور سندھ میں بے امنی اور لاقانونیت کے خلاف امن مارچ کا آغاز کردیا۔
خیرپور سے شروع ہونے والے امن مارچ کے شرکاء سکھر پہنچ گئے، مارچ صوبے کے تمام اضلاع سے ہوتا ہوا، 2 نومبر کو کراچی پہنچے گا، جہاں شرکاء سے مولانا فضل الرحمان خطاب کریں گے۔
سکھر پریس کلب کے باہر جلسے سے خطاب میں راشد سومرو نے کہا کہ کچے میں آج بھی ڈاکو راج ہے، پیپلز پارٹی کی 15 سال کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگوں کو ڈرا کر ووٹ لیا جاتا تھا اب جے یو آئی یہ نہیں کرنے دے گی۔
راشد سومرو نے مزید کہا کہ بڑے بڑے لوگ شہید ہوگئے اور کہتے ہیں سندھ میں امن وامان ہے، پیپلز پارٹی کی 15 سال کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پولیس حکمرانوں کی سیکیورٹی پر مامور ہے، بھاری بجٹ کے باوجود نظام تعلیم تباہ ہوچکا ہے، صوبے کی معدنیا کو جاگیر سمجھ کر بیچا جارہا ہے۔
جے یو آئی سندھ کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ کچے کے علاقوں میں آج بھی ڈاکو راج ہے، بچے ڈاکوؤں کے پاس مغوی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت نے کچے میں گرینڈ آپریشن کا اعلان کیا ہے،دیہی اور شہری سندھ کے گھمبیر مسائل ہیں۔
راشد سومرو نے کہا کہصوبے میں صحافی بھی محفوظ نہیں، سکھر کے صحافی جان محمد مہر کو اسی جگہ قتل کیا گیا، پولیس تاحال قاتلوں کو گرفتار نہیں کرسکی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سکھر کی عوام شہید خالد محمود سومرو کے ساتھ ہے کسی اور کے ساتھ نہیں، سندھ کی مظلوم لوگوں اطمینان رکھے جے یو آئی ان کی جنگ لڑ رہی ہے۔
جے یو آئی رہنما نے کہا کہ سندھ کے عوام کو 15 سال سے حقوق سے محروم رکھا گیا، سکھر ضلع میں امن و امان کے لیے ایک سال میں 4 ارب روپے کا بجٹ دیا گیا۔
Comments are closed.